بحرین کی سائیبر کرائم سیکورٹی برانچ نے وزارت داخلہ کی حمایت سے ایک دھمکی آمیز بیان جاری کیا ہے کہ تمام ایسے سوشل اکاونٹ صارفین جو ملکی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں انکو زیرنظر رکھا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے: ایسے سوشل اکاونٹ صارفین جو عوام میں انتشار اور تفرقہ پھیلانا چاہتے ہیں یا جو حکومت پر بیجا تنقید کرتے ہیں انکے خلاف قانونی کارروائی ہوسکتی ہے۔
مذکورہ ادارے کے سربراہ «بسام محمد المعراج» کا کہنا تھا: حکومت پر تنقید کا مقصد بحرین اسرائیل رابطوں کو غلط پیش کرنا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ایسے اعتراضات سے ملکی مفادات کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں لہذا ایسے سوشل اکاونٹ صارفین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
المعراج نے اعتراض کرنے والوں کو «دہشت گرد» اور آل خلیفہ مخالف قرار دیتے ہوئے کہا: بہت سے افراد بیرون ممالک کی ہدایت اور انکے ایما پر حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔
گذشتہ دنوں سیکورٹی اداروں سے «صیھونی مخالف گروپ» کو تمام ایسے پوسٹرز جنپر اسرائیل مخالف نعرے درج تھے اتارنے کا حکم دیا ہے۔
بحرین رژیم نے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کے بعد اعتراض کرنے والوں کی بڑی تعداد میں گرفتاری شروع کی ہے اور انکے خلاف امن و امان کے نام پر بیجا مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔