پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے یزید کی جگہ نہیں

IQNA

ایکنا نیوز سے:

پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے یزید کی جگہ نہیں

8:20 - September 27, 2021
خبر کا کوڈ: 3510310
پاکستان کا ہرطبقہ نواسہ رسول (ص)سے عشق رکھتا ہے- حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی

ہر سال اربعین کے موقع پر کروڑوں لوگ کربلا جانے کی آرزو رکھتے ہیں اور کئی سالوں سے شہر کربلا عشاق خاندان رسالت کا ملجا و پناہ گاہ رہا ہے جہاں دنیا بھر سے لاکھوں لوگ سفر کرکے اربعین پر کربلا پہنچتے ہیں تاہم دو سالوں سے کورونا بحران کی وجہ سے یہ سلسلہ متاثر ہوا ہے لہذا مختلف شہروں میں لوگ عشق امام حسین میں پیدل چل کر عزاداری اور یاد کربلا تازہ اور امام مظلوم سے عقیدت اور تجدید بیعت کا اظھار کرتے ہیں۔

اس سال سندھ کے مختلف اضلاع کے علاوہ جیکب آباد میں بھی اربعین شہداء کربلا کے موقع پر عظیم الشان جلوس یا مشی میں ہزاروں عاشقان اھل بیت نے 18 کلومیٹر پیدل مارچ کیا جس کی سربراہی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی کررہے تھے۔ ایکنا نیوز نے ان سے اس حوالے سے گفتگو کی ہے جو حاضر خدمت ہے۔

ایکنا نیوز- اربعین پیدل روی کی سنت یا تاریخ کیا ہے ؟

سب سے پہلے آپ کا شکریہ کہ آپ نے انتہائی موضوع پر اظھار خیال کا موقع دیا، دیکھئے اہل بیت کے دور سے اس حوالے سے بہت تاکید کی گیی ہے اور خاص کر امام حسین علیہ السلام کے اربعین کا اہتمام اور تاکید بھی فرماتے، امام سجاد علیہ السلام اور زینب کبری نے کربلا پہنچ کر چہلم کو منایا اور تمام اہل بیت نے اس کی تاکید ہے جس کی مثال زیارت اربعین ہے جو مومن کی نشانی بھی کہا گیا ہے تو اس طرح کی روایات سے اربعین کی اہمیت واضح ہوجاتے ہیں اور پیادہ روی کا سلسلہ بھی ائمہ کے دور سے شروع ہوا اور ہم دیکھتے ہیں کہ تاریخ تشیع میں بزرگ علما اور مراجع پیدل چل کر نجف سے کربلا جاتے رہے ہیں اور خود پاکستان کے قاید تشیع علامہ عارف حسینی اس پیدل روی میں شریک رہے ہیں جو سب سیرت اور فرامین اہل بیت پر چل کر انجام دیے گیے ہیں۔

پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے یزید کی جگہ نہیں

ایکنا نیوز- پیدل روی یا مشی کیا صرف عراق میں انجام دیا جاتا ہے یا دیگر ممالک میں اس کی مثال ہے؟

صدام دور میں عزاداری پر پوری طرح سے سختی کی گیی تھی اور کسی طرح سے عزاداری کی اجازت نہ تھی تاہم انکے خاتمے پر عراقیوں  نے کھل سے عزاداری کا سلسلہ شروع کیا اور یہاں پر کروڑوں لوگوں کے لیے مہمان نوازی کی مثال حیران کن ہے کہ وہ کس طرح سے ایثار اور خلوص سے عزاداروں کی مہمانی نوازی کرتے ہیں۔

اب ظاہر ہے کہ لاکھوں لوگ حب عراق جاکر اس طرح کی مہمان نوازی اور عزاداری کو دیکھتے ہیں تو وہ اس سے درس اور آئیڈیا لیتے ہیں لہذا دوسالوں سے کورونا کی وجہ سے جب رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں تو لوگوں نے عشق امام حسین علیہ السلام کی وجہ سے اپنے اپنے علاقوں میں اسی طرز پر اسی محبت کے ساتھ مختلف شہروں میں پیدل روی شروع کیا، پاکستان میں یہ شروع ہوا البتہ اس سے پہلے نایجیریا میں عظیم اور مایہ ناز شخصیت شیخ زکزاکی کی کوششوں سے وہاں پر بھی لاکھوں لوگ اس طرح کی پیدل روی میں شرکت کرتے ہیں یعنی دنیا کے دیگر ممالک میں بھی عزادار اس طرح کی عزاداری کررہے ہیں۔

 

پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے یزید کی جگہ نہیں

ایکنا نیوز- سندھ میں پیدل روی یا اربعین پر کیا اہتمام ہوتا ہے اور پاکستان میں پیدل روی کی سنت کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے؟

 

سندھ اور پنجاب سمیت دیگر شہروں میں پیادہ روی کا سلسلہ شروع ہوا ہے جسمیں ضلع جیکب آباد، سانگھڑ، سکھر وغیرہ شامل ہیں جبکہ چکوال اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں پیادہ روی ہوتی ہے تاہم کئی علاقوں میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں جس پر بہت افسوس ہے کہ ایک ایسا ملک جس کا بانی خود شیعہ تھا اسکے ملک میں جہاں تمام دیگر آزادی موجود ہے مگر اس پر قدغن،  آپ نواز شریف یا دیگر سیاست دانوں کے لیے ریلی نکال سکتے ہیں مگر نواسہ رسول کی عزاداری کے لیے ریلی یا پیادہ روی پر پابندی لگائی جاتی ہے مجھے امید ہے کہ ارباب اقتدار سات کروڑ شیعوں پر اس سختی کی غلطی کو جلد سمجھ لیں گے اور یہ بیجا پابندیاں ختم کی جائیں گی اور پاکستان ایسا ملک ہے جس کے لیے پیروان اہل بیت نے ہمیشہ سے قربانیاں دی ہیں۔

 

پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے یزید کی جگہ نہیں

ایکنا نیوز- آپ مستقبل میں اس چیز کو کس طرح سے دیکھتے ہیں رکاوٹوں کا کیا بنے گا اور پیروان اہل بیت کے لیے آپ کا کیا پیغام ہے؟

واضح ہونا چاہیے کہ عشق اھل بیت علیھم السلام میں پیدل چلنے والے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہے لہذا ان کے خلاف مقدمات کا اندراج قابل مذمت ہے۔ جس طرح پاکستان میں ہر سیاسی مذہبی جماعت کو اجتماعات کرنے اور ریلیاں نکالنے کی مکمل آزادی ہے اسی طرح ملت جعفریہ کا بھی یہ آئینی حق ہے۔

پاکستان کے اندر اس پیدل روی یا مشی میں وسعت آئے گی گرچہ ایک دہشت گرد ٹولہ جس کی تعداد بہت مختصر ہے وہ کھلم کھلا فرقہ وارانہ پوسٹر لگاتا ہے تاہم پاکستان کے نوے فیصد شیعہ اور سنی اہل بیت سے محبت کرتے ہیں اور بلا تفریق مجلس و محفل عزا میں شرکت کرتے ہیں اور محبت سے یکجا رہتے ہیں مگر وہ شر انگیز ٹولہ جو یزید سے محبت کا اظھار کرتا ہے اور شرانگیزی کرتا رہتا ہے۔  میں کہونگا کہ بیجا مخالفت کرنے والے اور ایف آئی درج کرنے والے اپنی غلطی کو تسلیم کریں گے جس طرح سے گذشتہ سالوں میں اس طرح کے ایف آئی آر یا مقدمات کو عدالتوں نے غلط قرار دیا اور کہا کہ مذہبی آزادی انکا حق ہے۔

 

پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے یزید کی جگہ نہیں

اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اربعین شہداء کربلا کے مشن اور مقصد سے تجدید عہد کا دن ہے۔ پاکستان حسینیوں کی دھرتی ہے۔ یہاں یزید پلید کے طرف داروں کے لئے کوئی جگہ نہیں اور بہت جلد ان کو اس حقیقت کا ادراک ہوجائے گا۔

میرا پیغام اور مطالبہ ہے کہ اربعین کے موقع پر ملک بھر میں نکلنے والے جلوسوں کو مکمل سیکورٹی دی جائے اور حکومت عزاداروں سے مکمل تعاون کرے اور عزادار بھی پیغام امن و محبت کو عام کرنے میں کردار ادا کریں۔

نظرات بینندگان
captcha