المصری الیوم نیوز کے مطابق دبئی ایکسپو نمایش 2020 میں امریکی اسٹال میں پہلی بار سابق امریکی صدر جفرسن سے متعلق دو جلدوں پر مشتمل نسخہ پیش کیا گیا ہے۔
دونسخہ کا یہ قرآن مجید امریکی کانگریس لایبریری میں رکھا ہے جس کے لئے مخصوص ایک لکڑی کا باکس تیار کیا گیا ہے اور اس کو اب دبئی ایکسپو میں لایا گیا ہے جہاں تین مہینے تک نمایش کے لیے موجود ہوگا۔
دوجلدوں پر مشتمل نسخہ مشرق شناس جورج سیل کی کاوشوں سے ترجمہ کیا گیا اور دبئی ایکسپو میں یہ بہترین چیز قرار دی جارہی ہے جو«زندگی، آزادی اور مستبقل کی کاوش» کے عنوان سے پیش کیا گیا ہے اور یہ امریکی صدر جفرسن کا تاریخی جملہ ہے۔
تھامس جفرسن، تیسرا امریکی صدر (۱۸۰۹-۱۸۰۱)، مذاہب کے شوقین صدر تھے جنہوں نے ۲۲ سال کی عمر میں اس نسخے کو حاصل کیا۔
کانگریس لائبریرین کارلا هایڈن کا کہنا تھا: تھامس جفرسن مذاہب میں دلچسپی لینے کا عادی تھا اور ہماری تاریخ مذاہب اور اقوام کی رنگارنگی سے مزین ہے۔
اس نسخے کو لکڑی کے باکس میں محفوظ طریقے سے دبئی لایا گیا ہے اور مخصوص ٹیکناجیز سے اس کو نقصان سے بچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دبئی ایکسپو نمایش میں پہنچانے کے بعد اس کو مکہ مکرمہ کے نقشے کے ساتھ نمایش کے لیے رکھا گیا ہے۔
ویڈیو میں نمایش کی جھلک:
آخری سالوں میں ایک مسلمان کو مجلس نمایندگان میں قانون ساز کے طور پر منتخب کیا گیا ہے جس نے قرآن پر حلف اٹھایا اور اٹھارویں صدی کے بعد پہلی بار جفرسن کے قرآن کو امریکہ سے باہر لایا گیا ہے۔
جفرسن کا قرآن انگریزی میں ترجمہ شدہ ہے جو سال ۱۷۳۴ میلادی سے متعلق ہے جو ذاتی کتابخانے سے خریدی گیی ہے اور اب اس کانگریس کی لایبریری میں موجود ہے۔
جفرسن جب جوان تھا تو انہوں نے اس نسخے کی خریداری کی تاکہ اسلام کا عدالتی قوانین پر اثر کا مطالعہ کرسکے اور عثمانی ایمپاِئر کو بہتر جان سکے۔
پہلی بار کیٹ آلیسن پہلا رکن کانگریس منختب ہوا اور سال ۲۰۰۷ میں انہوں نے درخواست کی کہ جفرسن کے قرآن پر حلف اٹھائے اور سال ۲۰۱۹ کو رشیدہ طلیب نء بھی قرآن پر حلف لیا۔/