ایکنا نیوز- نواسہ رسول حضرت امام حسین(ع) دنیا کے ہر مظلوم کے رہنما ہیں آپ نے 61 ہجری میں کربلا کے میدان میں اپنی اور اپنے رفقا کی عظیم الشان اور بے مثال قربانی دے کر اسلام کی کشتی کو ساحل پر لگا یا اور اب قیامت تک اسلام باقی رہے گا۔
فرزند سیدہ دو جہاں حضرت امام حسین(ع) کسی خاص قوم، قبیلے، نسل فرقے کے نہیں بلکہ ہر اس مظلوم کے ہیں جو باطل کے سامنے ڈٹ جائے اور کلمہ حق کو بلند کرے آج مسلمان انتہائی اضطراب کی کیفیت میں ہے کشمیر، برما، فلسطین، بحرین اور یمن ہر طرف مسلمان ظلم و بربریت کا شکار ہے ایسے میں ضرورت ہے کہ سردار شہدا حضرت امام حسین(ع) کی صداقت، شجاعت، حق گوئی، بے باکی، یقین سے حرارت حاصل کی جائے۔ و ہ حسین(ع) جس کے لئے خاتم المرسلینؐ فرمائیں میرے بیٹے حسن و حسین جنت کے سردار ہیں۔
آج اس نواسہ رسول ؐ جگر گوشہ بتولؐ کا چہلم (اربعین) پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ آج 20صفر ہے عراق اور پاکستان سمیت دنیا کے اکثر ممالک میں مجالس و جلوس نکا لے جارہے ہیں۔
عراق میں کروڑوں لوگ اس وقت کربلا میں عزاداری میں مصروف ہیں جو امام وقت کو نواسہ رسول کا پرسہ پیش کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت عراق میں چودہ ملین سے زاید عزادار داخل ہوچکے ہیں جو کورونا مشکلات کے باوجود عراق پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ عراق میں لاکھوں لوگ نجف سے کربلا تک کا راستہ پیدل چل کر طے کرتے ہیں جس کو مشی یا اربعین واک کہا جاتا ہے اور اس میں دنیا کے مختلف ممالک کے لوگ شریک ہوتے ہیں جہاں راستے بھر میں انکی ہر قسم کی غذا اور سہولیات سے خدمت کی جاتی ہے۔
یہ زائرین جن میں صرف فقہ جعفریہ کے افراد نہیں بلکہ برادران اہلسنت اور تمام مکاتب فکر کے لوگ اس میں شامل ہوتے ہیں۔ دراصل یہ اتحاد بین المسلمین کا عظیم مظاہرہ ہوتا ہے پھر کربلا روضہ امام حسینؓ میں مجالس اور سوگواری پورا دن جاری رہتی ہے اور یہ لوگ اپنے اپنے عقیدے کے مطابق امام مظلوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ان میں ہندو، سکھ، کرسچن اور دیگر ادیان کے لوگ بھی اس سوگواری میں شامل ہوتے ہیں۔ اس طرح 20صفر کا دن عالمی اتحاد امت کا مظہر ہوتا ہے
پاکستان کے مختلف شہروں میں اس دن جلوس عزا نکلتے ہیں اور کچھ سالوں سے نجف-کربلا کے طرز پر اربعین واک کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے جنمیں لاکھوں عزادار علم لیکر شریک ہوتے ہیں جہاں اختتام یا آغاز پر معروف علما خطاب اور مقصد کربلا اور روز اربعین کے دن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہیں۔
بیس صفر، چہلم امام عالی مقام کا دن ہم تمام مسلمانوں اور خصوصاً پاکستانی عوام کو دعوت اتحاد دے رہا ہے کہ یہ ملک اللہ اور اس کے حبیب سردار کائنات خاتم المرسلینؐ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اس کی بقا اور سالمیت کے لیے ہمیں متحد ہوکر سیدنا امام حسین کے اصل مقصد اور ان کی عظیم قربانی کو سمجھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔
دعا ہے کہ نواسہ خاتم الانبیاء کے صدقے پروردگار عالم ہمارے ملک پاکستان کو آفات اور دہشت گردی سے محفوظ رکھے پاکستان کے خدمت گاروں کو اس ملک کی حقیقی انداز میں خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔