جاپان میں گرین مسجد سے سیاحوں کا استقبال

IQNA

جاپان میں گرین مسجد سے سیاحوں کا استقبال

9:27 - October 04, 2021
خبر کا کوڈ: 3510356
تہران(ایکنا) جاپان میں مسجد «شیزوئوکا» جو گرین مساجد میں شمار کی جاتی ہے اس کو نماز و عبادت کے علاوہ سیاحوں کی توجہ جذب کرنے کے حوالے سے بھی ڈیزائن کیا جارہا ہے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں اسلام کو رسمی طور پر تسلیم کیا جاتا ہے حالانکہ وہاں پر مسلمانوں کی بہت کم آبادی موجود ہے اور مساجد و انجمنوں کی تبلیغ کی وجہ سے اسلام سے اکثر لوگ واقف ہے۔

 

اچھی خاصی تعداد میں مسلمان وہ خواتین ہیں جنہوں نے یہاں آئے مسلمانوں سے شادیاں کی ہیں، یہ مسلمان جاپان میں ترقی کے بعد یہاں پر ہجرت کرکے آئے جن میں سے کافی تعلیم کے لیے بھی یہاں آئے ہیں۔

 

جاپان میں مسلمانوں کی کنفرم تعداد معلوم نہیں تاہم کہا جاتا ہے کہ یہاں پر پچاس سے ستر ہزار مسلمان آباد ہیں جنمیں سے نوے فیصد مہاجرین کی ہے اور انکی اکثریت ٹوکیو اور کوبہ میں رہتی ہے اور پہلی مسجد جاپان میں کوبہ میں تعمیر کی گیی ہے۔

 

 

شیزوئوکا جاپان کا اہم مرکزی شہر شمار ہوتا ہے اور یہاں کی آبادی چھ لاکھ نوے ہزار بتائی جاتی ہے جہان مسلمانوں کی کچھ تعداد موجود ہے۔

 

انجمن مسلمانان شیزوکا(SMA)  یہاں پر سال ۲۰۱۰ کو قایم کی گیی جس کا مقصد مسلمانوں کی اجتماعی ضروریات کو پورا کرنا تھا تاکہ وہ عقیدے پر آزادی کے ساتھ عمل کرسکے اور اسلامی پروگرام اور عبادات جیسے روزہ میں افطاری پروگرام اور نماز و خیرات کے امور کو منظم کرنا تھا۔

 

اس انجمن کو روحانی اور معنوی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے قایم کی گیی ہے۔ انجمن کی ویب سائٹ میں لکھا ہے: سال ۲۰۱۰ کی خوفناک سونامی کے بعد ایک روحانی مرکز کی ضرورت محسوس کی گیی اور یہاں پر اکثر لوگ اسلام سے درست واقف نہ تھے حتی خود مسلمان، لہذا ایسے ادارے کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی تھی۔

 

پیغام میں کہا گیا ہے: « ہمارا ایمان ہے کہ جاپان میں اسلام کو سمجھا جائے گا اور اس پلیٹ فارم سے اسلام کو درست پیش کیا جاسکے گا۔».

 

شیزوئوکا میں اعلی مسلم پروجیکٹ

 

اس انجمن کے قیام کا ایک اور مقصد یہاں کے مسلمانوں سے مسجد کے لیے فنڈ جمع کرانا تھا اور اس وقت شیزو میں جو مسجد آباد کا پروجیکٹ ہے اس میں عبادت کے علاوہ دیگر بہت سے کام انجام پاسکتے ہیں۔

 

مسجد ویب سائٹ کے مطابق ایسے ممالک جہاں مسلمانوں کی تعداد بہت معمولی ہے وہاں پر مسجدوں کو ماحول دوست ہونا چاہیے تاکہ اسلام کو آسانی سے وہاں متعارف کرایا جاسکے اور اب جہاں ٹوکیو میں ۲۰۲۰ کو اولمپیک گیم منعقد ہورہا ہے محسوس ہورہا ہے کہ جاپانی کسقدر اسلامی تہذیب و آداب سے آشنا ہونے کے لیے بے چین ہے۔

 

مسجد و مرکز اسلامی کو پروجیکٹ جو زیر تعمیر ہے اس میں ۴۰۰ نمازیوں گنجایش موجود ہوگی اور اس میں ایک کانفرنس ہال بھی تعمیر ہوگا۔

 

اس مسجد میں صرف مذہبی سرگرمیوں کے علاوہ ایک باورچی خانہ جسمیں کھانے پکانے کی تربیت دی جاسکے گی جبکہ بچوں کے کھیلنے کی جگہ اور تین کمرہ برایے نمایش برائے حلال مصنوعات کا اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ یہاں ٹھرنے کے لیے پندرہ کمرے بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

 

اس مسجد پر تعمیر کی لاگت کا تخمینہ چھ ملین ڈالر لگایا گیا ہے اور سولہ مہینے میں یہ مکمل ہوگی۔

 

مسجد کے انجنیرز کے مطابق شیزوئوکا کی مسجد گرین مسجد میں شمار ہوتا ہے اور معماروں کی کوشش ہے کہ اس مسجد کو مکمل طور پر ماحول دوست بنایا جائے تاکہ ایک پرکشش مسجد بن سکے۔

 

مسجد کی تصاویر ملاحظہ کرسکتے ہیں:

نگاهی به انجمن مسلمانان شیزوئوکا و پروژه بلندپروازانه آنها

 

نگاهی به انجمن مسلمانان شیزوئوکا و پروژه بلندپروازانه آنها

 

نگاهی به انجمن مسلمانان شیزوئوکا و پروژه بلندپروازانه آنها

 

نگاهی به انجمن مسلمانان شیزوئوکا و پروژه بلندپروازانه آنها

 

نگاهی به انجمن مسلمانان شیزوئوکا و پروژه بلندپروازانه آنها

 

نگاهی به انجمن مسلمانان شیزوئوکا و پروژه بلندپروازانه آنها

رپورٹ- محمد حسن گودرزی

4000042

 

نظرات بینندگان
captcha