قرآن جلانے والے گستاخ کے بھائی کی معذرت

IQNA

قرآن جلانے والے گستاخ کے بھائی کی معذرت

6:40 - September 02, 2023
خبر کا کوڈ: 3514876
ایکنا سوئیڈن: سلوان مومیکا کے بھائی نے مسلمانوں سے معذرت کرتے ہوئے قرآن سوزی کی مذمت کی۔

ایکنا نیوز- خبررساں ادارے ترکیا الان کے مطابق سوئیڈن میں قرآن سوزی کرنے والے سلوان مومیکا کے بھائی میکائیل مومیکا نے اپنے بھائی کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں سے معذرت کی اور کہا کہ میں تمام لوگوں سے معافی کا طلبگار ہوں۔

انکا کہنا تھا کہ وہ انکی فیملی اپنے بھایی کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں اور کسی طرح اس کی وضاحت ممکن نہیں۔

 

انہوں نے اپنی فیملی کی جانب سے عراقی عوام، مقتدی صدر اور عراقی رہنماوں سے بھی معذرت طلب کی۔

 

سلوان مومیکا نے پولیس کی حفاظت میں کئی بار اسٹاک ہوم میں قرآن سوزی کی اور عراقی پرچم کو بھی جلایا ہے۔

 

قابل ذکر ہے کہ ٹیک ٹاک نے سلوان مومیکا کی درآمد کو جو انہوں نے قرآن سوزی کی وجہ سے کمایا ہے بلاک کردیا ہے۔

 

مومیکا نے ٹی ٹی نیوز سے گفتگو میں کہا تھا کہ ٹیک ٹاک میں قرآن سوزی کی ویڈیو کو دس لاکھ لوگوں نے دیکھا ہے اور ایک گھنٹے میں انکو تین سو ڈالر ملا ہے، انہوں نے ٹیک ٹاک اکاونٹ بلاک کرنے پر ناراضگی کا اظھار کیا، انکا کہنا تھا کہ ٹیک ٹاک کے علاوہ انکو کوئی انکم سورس نہیں۔

 

37 سالہ مومیکا جو عراق سے فرار ہوکر سوئیڈن میں پناہ لے چکا ہے انکو بعض زرایع نے اسرائیلی جاسوس قرار دیا ہے۔

 

سلوان مومیکا عراق کے شھر نینوا کا رہنے والا ہے اور ایک سیکولر شخص ہے جو ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی اور ایک مسلح گروپ صقور کے بھی بانی شمار ہوتا ہے۔

 

مومیکا  سال ۲۰۱۷ مسلحانہ اقدام کی وجہ سے گرفتار ہوئے مگر مغربی ممالک کی مداخلت سے آزاد ہوئے اور پھر وہ ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

 

روزنامه آفٹونبلاڈت(Aftonbladet ) کے مطابق مومیکا سال 2021 کو ایک شخص کو دھمکی دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔/

4166252

نظرات بینندگان
captcha